asar prayer
(نما ز عصر کی اہمیت)
( حدیث1) فرمان مصطفےٰمحمدﷺ تم میں سے کسی کے اہل اور مال میں کمی کر دی جائے تو یہ اس کیلیے بہتر ہے کہ اس کی نماز عصر فوت ہو جائے (مجمع الزوائد الحدیث 1715.ج2ص50)(حدیث نبوی ﷺ2) حضرت ابو ہریرہؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا کہ اگرعصر کی نماز کی ایک رکعت بھی کوئی شخص سورج غروب ہونے سے پہلے پڑھ سکا تو پوری نماز پڑھے اسی طرح اگر سورج طلوع ہو جانے سے پہلے ایک رکعت پڑھ سکے تو پوری نماز پڑھے وقت پر ادا کی ہوئی نماز اللہ کو تمام اعمال میں زیادہ محبوب ہیں (بخاری شریف 527) حضورمحمدﷺ نے فرمایا اگر جماعت کی نمازچھو ڑنے والے کو یہ معلوم ہو جائے کہ جماعت میں شامل ہونے والے کو کتنی فضیلت ملتی ہے تو وہ ضرور چل کر آئے خواہ اسے گھٹنو ں کے بل آنا پڑے ۔
(تمام مشکلات کا حل اہتما م نماز )
فرمان الٰہی : ترجمہ "صبر اور نماز کے ذریعہ اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرو یہ (نماز) بہت بھاری ہوتی ہے سوائے ان لوگوں کے جواللہ سے ڈرنے والے ہیں (البقر ۃ54) رسول اکرم محمدﷺ کو جب کوئی مشکل پیش آتی ہے کسی بات سے غمگین ہوتے تو آپ نماز پڑھنے لگتے (سند احمد )
(نماز عصر کا وقت )
جب ہر چیز کا سایہ دو مثل ہوجائے یا دوگنا ہو جائے تو عصر کا وقت شروع ہو جاتا ہے عصر کاوقت نبی کریم ﷺ اسی وقت نماز پڑھایا کرتے تھے جب سورج خوب روشن ہو تا تھا حضور محمدﷺ صحابہ کو عصر کی نماز پڑ ھاتے تو عصر کی نماز کے بعد صحابہ کرام اونٹ کو زبح کرتے اونت کو زبح کر نے کے بعد سات حصے کیے جاتے ا س کے بعد اسکاگوشت پکا کر کھاتے اور ابھی بی مغرب کا وقت شروع نہ ہوتا (صیح بخاری و مسلم )
( نماز کے بعد کے مسنون اذکار )
حضرت ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس کے تمام گناہ معاف کردےئے جائیں گے خواہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہو جو ہر فرض نماز کے بعد پڑھے (سبحان اللہ ) اللہ ہر عیب سے پاک ہے (33بار الحمداللہ )ساری تریف اللہ کے لیے ہے (33بار اللہ اکبر )ترجمہ "اللہ کے سوا کوئی (سچا) معبود نہیں وہ اکیلا ہے اسکاکوئی شریک نہیں اسی کیلیے ساری بادشاہت اور اسی کیلیے ساری تریف ہے اور وہ ہر چیز پر خوب قدرت رکھنے والاہے( مسلم المسا جد باب استحباب الذکر بعد الصلاۃ 598)